کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کو شکست؟

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کو شکست؟
کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کو شکست؟

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کو شکست کیوں ہوئی؟ وجہ سامنے آگئی، انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا کے نتائج آگئے، کرکٹ ورلڈ کپ دوہزارتئیس آسٹریلیا نے جیت لیا، کیا بھارت نے بارہ سال بعد ملنے والا موقع گنوا دیا، کیا بھارت کو ہر طرح کی سازشوں کے باوجود مطلوبہ پچ نہ ملنے کی وجہ سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا؟ کامیابی کیوں نہیں ملی، کیا آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ورلڈ کپ کا فائنل فکس ہوا، کیا پاکستانیوں کو بھارتی ویزے نہ دینے پر بھارت کو سزا دی گئی، ہم آج کے مضمون میں ان تمام سوالات کے جوابات جاننے کی کوشش کریں گے۔

آسٹریلیا چھٹی بارورلڈ کپ جیت گیا

دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑامقابلہ آسٹریلیا نے جیت لیا ، بھارت کو بدترین شکست دینے کے بعد آسٹریلیا چھٹی بار کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا، لیکن یہ جیت لوگوں کے ذہنوں میں سوالات چھوڑ گئی، پورے ورلڈکپ میں ناقابل شکست رہنے والا بھارت صرف ایک میچ ہار کرورلڈکپ سے محروم ہوگیا، لیکن بھارت کی بدترین شکست کی وجہ کوئی اور نہیں خود بھارت ہی نکلا، بھارتی کرکٹ کے سربراہان نے میچ جیتنے کیلئے پچ میں تبدیلی کی لیکن یہ سازش بھی کام نہ کری، بھارتیوں کی پوجا پاٹ اور جادو ٹونہ بھی ناکارہ نکلا، پچ تبدیلی کا بھانڈا خود بھارتی میڈیا نے پھوڑا ہے ، بھارتی میڈیا نے اپنی ہی ٹیم کو شکست کا قصوروار قرار دیا۔

بھارت پر پچ کی تبدیلی کا الزام

آخر ورلڈ کپ میں بھارت پر پچ کی تبدیلی کا الزام کیوں لگایا گیا، اس کے بھی کچھ تلخ حقائق ہیں جنہیں بیان کرنا ضروری ہے ، سب سے پہلا الزام ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں پیش آیا جہاں نیوزی لینڈ کے ساتھ بھارت کا سیمی فائنل ہوا لیکن میچ سے کچھ گھنٹے قبل بھارت نے آئی سی سی کی اجازت کے بغیر اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے پچ کو تبدیل کردیا تھا، پچ تبدیلی کا پول برطانوی میڈیا نے کھول دیا تھا تب سے بھارت متنازع ہوگیا۔

رپورت میں دعویٰ کیا گیا کہ اگربھارت فائنل میں پہنچ گیا تو میچ احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم کی سلو پچ پر کھیلا جائے گا اور سو فیصد ایسا ہی کیا گیا لیکن ناکامی بھارت کے مقدر میں تھی ۔ اگر آئی سی سی کے ضوابط کی بات کی جائے تو ان کے مطابق میزبان بورڈ پچ کے انتخاب اور اس کی تیاری کا ذمہ دار ہوتا ہے اور یہ کہ فائنل میں پہنچنے والی ٹیم کو نئی پچ پرکھیلنا ضروری نہیں ہے۔

رکی پونٹنگ کا پچ کی تبدیلی پربیان

ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں بھارتی بیٹنگ کی ناکامی کے بعد پچ سے متعلق ابہام مزید بڑھ گیا، نا قابل شکست بھارتی ٹیم سارے میچز میں مخالف ٹیم کو بڑے ہدف دیتی نظر آئی لیکن ایونٹ کے فائنل میں بھارتی ٹیم صرف 240 رنز ہی بنا سکی یہی وجوہات ہیں جن پر لوگوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے ۔ آسٹریلین سابق کپتان رکی پونٹنگ کا بھی پچ تبدیل پر بڑا رد عمل سامنے آگیا، رکی پونٹنگ نے ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا ذمہ دار بھارتی کی جانب پچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو قرار دیا ہے ۔ بولے کہ وکٹ کا انتخاب بھارت کو مہنگا پڑا جو وہ کبھی بھول نہیں سکیں گے۔

پچ کی تبدیلی پرآئی سی سی کی وضاحت

دوسری جانب ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پچ کی تبدیلی پر آئی سی سی کا بھی وضاحتی بیان سامنے آگیا، جس میں بتایا گیا کہ پچ کی تبدیلی گرائونڈ کیوریٹر اور میزبان ملک کی سفارش پر کی گئی تھی اور یہ بات آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ کے علم میں تھی۔ آئی سی سی بیان کے برعکس بی سی سی آئی حکام نے پچز کی تبدیلی پرکچھ اور ہی کہا، بولے پچ کی تبدیلی گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کی تجاویز پر کی گئیں مگر گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایسا انہوں نے بی سی سی آئی کی ہدایات پر کیا جو انہیں بھارتی ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے براہ راست بھیجی گئی تھیں۔

یوں یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ورلڈ کپ کا فائنل جیتنے کیلئے بی سی سی آئی سمیت اہم لوگ ملوث تھے لیکن تمام سازشیں ناکام ہوئیں۔ تاہم افسوس بھارت تمام حربوں کے باوجود پاش پاش ہوگیا اور آسٹریلیا میزبان بھارت کو اسی کی سرزمین پر چھ وکٹوں سے شرم ناک شکست دے کر پھر کرکٹ کا بادشاہ بن گیا۔

شکست کی وجہ پچ کی تبدیلی قرار

ادھر بھارتی میڈیا نے بھی ورلڈ کپ فائنل میں شکست کا ذمہ دار پچ کی تبدیلی کو ٹھرایا ہے ، سوشل میڈیا پر پچ کی تبدیلی پر خوب بحث چل پڑی ہے ، پچ کا پول کھولتے ہوئے بھارتی میڈیا اپنی ہی ٹیم پر برس پڑے ، بولے بڑے دل کا مظاہرہ کرکے باؤنسنگ پچ بنانی چاہیے تھی لیکن جان بوجھ کرڈیڈ پچ بنا کر دفاعی اپروچ اپنائی گئی۔
بھارتی میڈیا نے فائنل میں شکست پر اپنی ہی ٹیم کا پوسٹ مارٹم کردیا ، بھارتی میڈیا نے اتنے بڑے ایونٹ میں شکست پر پانچ پوائنٹس کی نشاندہی کی ہے ۔ جن میں شبمن گل کی پرفارمنس، سلو مڈل اوورز، سوریا کمار یادیو کی جگہ رویندرا جڈیجہ کو بھیجنا، محمد سراج سے جلدی بولنگ کا کرانا اور آسٹریلیا پر دباؤ رکھنے میں ناکام رہنا، ان تمام وجوہات کے باعث بھارت اپنی ہی سرزمین پر رسوا ہوگیا۔

ورلڈ کپ میں شکست پر2انڈین کی موت

بھارتی میڈیا کے ساتھ کرکٹ فین بھی اپنی ٹیم سے مایوس دکھائی دیے، ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کی شکست سے دلبرداشتہ دو نوجوانوں کی موت ہوگئی، اڈیشہ میں ایک نوجوان نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی اسی روز دوسرا واقعہ ہماچل پردیش میں پیش اس وقت پیش آیا جب بھارت کے فائنل ہارنے پر ایک ایچ آر ٹی سی بس ڈرائیور دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا۔

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کو شکست؟
کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں بھارت کو شکست؟
ورلڈ کپ میں بھارت کی شکست پرعوام کا ردعمل

ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت کی شکست پر سوشل میڈیا پر کہرام مچ گیا، اورورلڈ کپ دوہزار تئیس ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، لیکن ساتھ ہی بھارتی ٹیم کے خلاف بھی خوب ٹرینڈ چلے ، سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی ٹیم کی ہار کا تمام غصہ ٹوئیٹرپر نکال دیا، مداحوں نے ٹیم کی فیلڈنگ کو ناقص قرار دیا بولے بارہ سال بعد ملنے والا سنہری موقع بھارتی ٹیم نے گنوا دیا۔ اس کے علاوہ پورے بھارت میں اپنی ہی ٹیم کے خلاف بے شمار احتجاج کئے گئے۔

مظاہرین نے بھارتی ٹیم کے کپتان اور ویرات کوہلی کے تصاویر اٹھائے بارش میں احتجاج کرتے دکھائی دیے، مظاہرین ہاتھوں میں ڈنڈے لئے نعرے لگاتے دکھائی دیے۔ تاہم بھارتیوں کی جانب سے فائنل میں شکست پر آنے والے شدید ردعمل پر پاکستانی فاسٹ بائولر کا ردعمل سامنے آگیا، شعیب اختر نے بھارتی فینز کو دلا سا دیا اور کہا کہ آپ کو فخر ہوناچاہئے کہ آپ کی ٹیم فائنل تک پہنچی تاہم جیت ہار کھیل کا حصہ ہے ہمیشہ کسی بھی کھیل میں کوئی ایک ہی جت سکتا ہے۔

کپتان سمیت بھارتی کھلاڑی روپڑے

آئی سی سی مینز ورلڈکپ کے فائنل میں شکست پربھارتی کھلاڑی رو پڑے جن کی ویڈیو سوشل میڈیا پرخوب وائرل ہوئی، وائرل ویڈیوز میں فائنل میں شکست کے بعد بھارتی بولر محمد سراج کو دیگر کھلاڑیوں کو روتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایک طرف کینگروز کھلاڑی گراؤنڈ میں فتح کا جشن مناتے رہے تو دوسری طرف بھارتی کپتان روہیت شرما، فاسٹ بولر محمد سراج اور دیگر کھلاڑی غم کی تصویر بنے رہے۔

ہوا کچھ یوں کہ جیسے ہی میچ کے اختتامی لمحات قریب ائے اور آسٹریلیوی بلے با ز نے وننگ شارٹ لگایا تو فاسٹ باؤلر محمد سراج کی انکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ اس کے ساتھ ویرات کوہلی بھی رو گئے اور کپتان روہت شرما روتے روتے گراؤنڈ سے باہر چلے گئے۔

فائنل سے پہلے بھارت ناقابل شکست رہا

فائنل سے پہلے بھارت پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہا، گروپ اسٹیج کے 9 میچز اور پھر سیمی فائنل میں بھارتی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی ۔ ان سب کے باوجود آسٹریلیا نے بھارت کو شکست دیکر تمام بھارتیوں کو رلا دیا ۔ آسٹریلیا کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ چھ بار چیمپئن بننے والی ٹیم بن گئی ہے۔ اس سے قبل 1987، 1999، 2003، 2007 اور 2015 میں بھی آسٹریلیا ورلڈکپ جیت چکا ہے۔

آسڑیلیا کی دعوت پر بھارت نے پہلے بیٹنگ کی اور پوری ٹیم 50 اوورز میں صرف 240 رنز ہی بنا سکی ، کے ایل راہول 66 اور ویرات کوہلی 54 رنز ہی بناسکےجواب میں آسٹریلیا نے ورلڈ کپ کے فائنل کا ہدف باآسانی حاصل کرلیا ، آسٹریلیا نے بھارت کو 241 رنز کا ہدف ٹریوس ہیڈ اور لبوشین کی بہترین بیٹنگ کی بدولت 43 اوورز میں پورا حاصل کیا تھا، ہدف کے تعاقب میں ہیڈ نے مشکل وقت میں سنچری اور لبوشین نے ففٹی کرکے اپنی ٹیم کو ورلڈکپ جتوایا۔

ایف اے کیوز

سوال: بھارت کو ورلڈ کپ میں شکست کیوں ہوئی؟

جواب:ناقابل شکست بھارت تمام میچ جیتا لیکن فائنل میں ہار گیا جس کی وجہ اس کی اپنی سازشیں تھیں جو بی سی سی آئی کی جانب سے رچی گئیں اور آسٹریلیا نے ان ہی کی سازش کا فائدہ اٹھایا اور جیت گیا۔

  کیا ہندوستان کی شکست کی بنیادی وجہ پچ کی تبدیلی تھی؟

جواب: اگرچہ پچ کی تبدیلی کو ایک عنصر کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے، لیکن یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ کرکٹ کے نتائج کثیر جہتی ہیں۔ پچ، اگرچہ بااثر ہے، ہندوستان کی شکست کا واحد فیصلہ کن نہیں تھی۔

سوال 2: کیا ورلڈ کپ فائنل کے ارد گرد سازشیں کی گئی تھیں؟

جواب:  فائنل کے طے ہونے یا بیرونی عوامل سے متاثر ہونے کے بارے میں قیاس آرائیاں سامنے آئیں۔ تاہم، ٹھوس شواہد پر بھروسہ کرنا اور یہ تسلیم کرنا بہت ضروری ہے کہ کرکٹ میچوں کا فیصلہ بنیادی طور پر کھلاڑیوں کی مہارت اور ٹیم کی حکمت عملی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

سوال: فائنل میں شکست پربھارتیوں کا ردعمل کیا تھا؟

جواب: بھارت کی ورلڈ کپ فائنل میں شکست پرعوام کا شدید ردعمل آیا، دو افراد جان سے چلے گئے، مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا گیا۔

 کیا پاکستان کے ساتھ ویزا کے مسائل نے ہندوستان کی کارکردگی کو متاثر کیا؟

جواب: پاکستان کے ساتھ ویزے کے مسائل، جب کہ ایک متنازعہ موضوع ہے، کو براہ راست ہندوستان کی شکست سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ کرکٹ میچز میرٹ پر کھیلے جاتے ہیں اور میدان میں کارکردگی بنیادی عنصر رہتی ہے۔

تجزیہ
ورلڈکپ دوہزار تئیس کا اگر موازانہ کیا جائے تو اس میں سب سے زیادہ نقصان بھارتی کرکٹ ٹیم کو اٹھانا پڑا جس کی اہم وجہ ان کے دل میں چور کا ہونا ہے ، بھارت نے اپنی ٹیم کو ورلڈکپ جیتانے کیلئے جتنی بھی سازشیں کیں اس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ، کیونکہ بی سی سی آئی نے بھارت کو ورلڈ کپ جتوانے کےلئے پچ میں تبدیلی کی اور سلوپچ بنائی جوبھارت کی ہی ہار کا سبب بنی ۔

اس کے علاوہ آسٹریلیا نے جس طرح بھارت کو چھ وکٹوں سے بدترین شکست دی وہ بھی سوشل میڈیا پر کافی زیر بحث رہی، میرے خیال میں بھارت کو اتنی ذلت کبھی نہیں اٹھانی پڑی جتنی اس ورلڈ کپ میں اٹھانی پڑی ہے، اب پورے بھارت میں ان کی کرکٹ ٹیم کو لے کر کافی ہنگامہ مچا ہے لہذا یہ بارہ سال بعد ملنے والا ورلڈ کپ جیتنے کا موقع بھارت نے گنوادیا جوشاید رہتی دنیا تک بھارتی کبھی نہیں بھولیں گے۔