کراچی ایئرپورٹ دھماکے میں 2 چینی سمیت4 افراد ہلاک ہوگئے، واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ، کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکا،3 غیرملکی سمیت چارہلاک اور16 زخمی ہوئے، دھماکے کی آواز کریم آباد، ڈیفنس اور جمشید روڈ کےاطراف بھی سنی گئی ۔ خوفناک دھماکے میں دس سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ وزیرداخلہ ،گورنر، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز نےجائے وقوعہ کا دورہ کیا، پولیس حکام نےواقعےکوابتدائی طورپرآئل ٹینکرکے باعث دھماکہ قراردیا تھا آخر دھماکا کیسے ہوا حقائق سامنے آگئے۔
دھماکا جناح ٹرمینل ایئرپورٹ روڈ پرہوا
پولیس کے مطابق دھماکا کراچی جناح ٹرمینل ایئرپورٹ سے شارع فیصل جانے والی سڑک پر ہوا جس سے دو موٹرسائیکلوں میں آگ بھڑ ک اٹھی۔ کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجود دھماکا خود کش تھا یا کسی گاڑی میں نصب تھا پتہ نہ چل سکا۔
دھماکے سے کئی گاڑیوں کونقصان
دھماکے سے پولیس موبائل اوردورکشوں سمیت کئی گاڑیوں کونقصان پہنچا، ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کہتے ہیں واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج ، رینجرز، سی ٹی ڈی ۔اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے موقع پر پہنچے اور شواہد اکٹھا کیے۔
ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کے مطابق سی ٹی ڈی اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی تحقیقات جاری ہے، واقعے میں دہشتگردی اور تخریب کاری کا عنصر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ واقعہ سے جمع کئے گئے شواہد کو فارنزک کیلئے بھیج دیا گیا۔
وزیرداخلہ کا دھماکے کی جگہ کا معائنہ
وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا، میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اطلاعات ہیں دھماکا آئی ای ڈی ہے، دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں غیر ملکی شہری سوار تھے، دھماکا غیر ملکیوں کی گاڑی گزرنے کے بعد ہوا، سی سی ٹی وی اوردیگر ذرائع سے تفتیش کی جارہی ہے۔
واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو فون کرکے ائیر پورٹ دھماکے کی صورتحال معلوم کی، وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کے ہر پہلو سے انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی آئی جی سندھ پولیس سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی، کامران ٹیسوری نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ دھماکے کے تمام زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، ادارے تحقیقات کر رہے ہیں،