ڈیڑھ سو برس زندہ رہنے کا خواہشمند جوڑا ؟

ڈیڑھ سو برس زندہ رہنے کا خواہشمند جوڑا ؟
ڈیڑھ سو برس زندہ رہنے کا خواہشمند جوڑا ؟
ڈیڑھ سو برس زندہ رہنے کا خواہشمند جوڑا ؟، ایک جوڑا  کائیلا برنز اور وارن لینٹز، اپنی صحت مند زندگی کو طول دینے کے لیے ہر سال لاکھوں ڈالرز خرچ کر رہے ہیں۔ یہ جوڑا 150 سال تک زندہ رہنے کے لیے سخت معمولات اپنانے ہوئے ہیں، جس میں ورزش، خاص تھراپیز اور صحت بخش نئی عادت  شامل ہیں۔

150 سال کی عمر تک زندہ رہنے کا منصوبہ

تینتیس سالہ کائیلا برنز اور ان کے چھتیس سالہ شوہر وارن لینٹز کا مقصد طویل عرصے تک زندہ رہنا ہے، اور اس مقصد کے لیے وہ صحت کے انتہائی محتاط اصولوں پر عمل کرتے ہیں ۔ کائیلا  کے مطابق  وہ ہمیشہ زندہ رہنے کی خواہشمند نہیں ہیں بلکہ ان کا مقصد اپنے شوہر کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا ہے۔

روزانہ کے سخت معمولات

کائیلا اور وارن اپنے دن کا آغاز صبح سویرے ورزش سے کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ Pulsed Electromagnetic Field Therapy  کا استعمال کرتے ہیں، جس کے لیے ان کے گھر میں ایک خاص ڈیوائس موجود ہے۔ دوپہر میں وہ hyperbaric چیمبر کا استعمال کرتے ہیں، جو ان کے پھیپھڑوں کو زیادہ آکسیجن جذب کرنے  کی صلاحیت دیتا ہے۔

ڈیڑھ سو برس زندہ رہنے کا خواہشمند جوڑا ؟
ڈیڑھ سو برس زندہ رہنے کا خواہشمند جوڑا ؟
رات کا وقت اور سونے کا معمول

یہ جوڑا شام ساڑھے پانچ بجے رات کا کھانا  کھا لیتا ہے اور پھر چہل قدمی  کیلئے نکل جاتا ہے ۔ سورج غروب ہونے کے بعد یہ جوڑا گھر میں سرخ لائٹس روشن کرتا ہے اور رات 8 بجے سونے کے لیے چلا جاتا ہے۔

بچوں کے لیے بھی سادہ طرزِ زندگی

اگرچہ ان کے ابھی بچے نہیں ہیں، مگر وہ اپنے بچوں کے لیے بھی اسی طرز زندگی کو اپنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا مقصد اپنے بچوں کو سادہ زندگی گزارنے کا عادی بنانا ہے، جس میں وہ زیادہ تر وقت باہر کھیلنے میں گزاریں ، بجائے اس کے کہ وہ موبائل اسکرینوں کے سامنے بیٹھیں۔

نتیجہ

کائیلا اور وارن کی یہ کہانی ایک نئی تحریک کی عکاس ہے جس میں لوگ اپنی صحت اور لمبی زندگی کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور سائنسی طریقوں کا استعمال کررہے ہیں اور اگریہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے اور طویل عرصہ زندگی جی پائے تو یہ دنیا بھر کے لوگوں کیلئے زیادہ عرصہ زندہ رہنے کا بہترین نسخہ ہوگا۔